
بھارتی مسلمانوں کا واحد ’’آپشن‘‘
ایک زمانے سے، بلکہ پاکستان کے قیام کے بعد سے، بھارت کے مسلمانوں کو مختلف معاملات میں شدید نوعیت کی زیادتیوں کا سامنا ہے۔ اُن […]
ایک زمانے سے، بلکہ پاکستان کے قیام کے بعد سے، بھارت کے مسلمانوں کو مختلف معاملات میں شدید نوعیت کی زیادتیوں کا سامنا ہے۔ اُن […]
یہ مقالہ نئی دلی میں قائم تحقیقی ادارے سینٹر فار دی اسٹڈی آف ڈویلپمنٹ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہلال احمد نے اگست ۲۰۱۹ء میں بھارتی […]
حال ہی میں جب بھارت کے شمال مشرقی صوبے آسام میں غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے سے قبل ان کی شناخت کا مرحلہ سات […]
بھارت میں عام انتخابات کے نتائج دیکھ کر سیاسی مبصرین اور بالخصوص نریندر مودی کے ناقدین کی رائے یہ ہے کہ اب بھارت کی سیاسی […]
بھارت میں مسلم تہذیب و تمدن کے آثار اگرچہ شدت پسند ہندو تنظیموں کو روزِ اول سے کھٹکتے ہیں لیکن اب بھارت کی سیاست کا […]
بیس سال پہلے کی بات ہے۔ میری ملاقات راشٹریہ سویم سیونگ سنگھ کے اُس وقت کے سربراہ کے ایس سدرشن سے کرائی گئی۔ اُس وقت […]
عابد رسول خان بھارت کی ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں ریاستی سطح پر قائم اقلیتی کمیشن کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے ملک بھر میں […]
بھارت کی سوا ارب کی آبادی میں مسلمانوں کی تعداد تقریباً ۱۴ فیصد ہے، لیکن ایک تازہ سرکاری رپورٹ کے مطابق ملک میں بھیک مانگنے […]
ہندوستان میں مسلمانوں کے انحطاط کو اگر سمجھنا چاہیں تو دراصل یہ وہی زمانہ ہے جب ۱۷۱۲ء میں مسلم حکومت کا چراغ گل ہوا، مزید […]
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی جب انتخابی مہم چلا رہے تھے، تب یہ تاثر دیا جارہا تھا کہ اگر انہیں ملک پر حکومت کرنے کا موقع […]
بھارت کے اندر بسنے والے مسلمان تو انتہا پسند مذہبی جنونیوں کا خاص نشانہ ہیں۔ کوئی دن ایسا نہیں جاتا جس دن بھارت میں مذہب کے نام پر قتل وغارت نہ ہوتی ہو، مسلمانوں کی مسجدیں، عیسائیوں کے گرجا گھر اور دیگر کمیونٹی کے افراد کا تو جینا محال کردیا گیا ہے
ہندوستان کو ایک ہندو اسٹیٹ بننا چاہیے اور یہ ان لوگوں کی خواہش ہے جو برسوں سے نظریہ کے فروغ میں رنگ بھرنے کے لیے اپنی زندگیوں تک کو وقف کر چکے ہیں۔ لہٰذا یہ ایک فطری خواہش ہے جس کا آسرا موجودہ حکومت ہے۔اُنہیں امید ہے کہ یہ حکومت نہ صرف اس نظریہ کو فروغ دے گی بلکہ بڑی حد تک تعاون بھی کرے گی۔پھر ساتھ ہی اقلیتوں کو ایک طے شدہ حد تک سمیٹ کر رکھ دینا،ان کے اختیارات کو محدود کرنا یا ان کو اقلیت کے زمرے سے ہی خارج کرنا، وغیرہ جیسے معاملات بھی آگے بڑھیں گے۔
اس مطالبہ کی تائید کرتے ہوئے ماہرِ تعلیم کے ایس نارائنن نے کہا کہ مسلمانوں کے ملک بھر میں پھیلے ہوئے ادارے تعلیم کے فروغ اور ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، مگر اس پہلو کو میڈیا اجاگر نہیں کرتا۔ انہوں نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ ہر حکومت نے اقلیتوں کی تعلیم اور ان کے تعلیمی اداروں کو مدد دینے کا وعدہ کیا لیکن اس پر شاید ہی عمل ہوا۔
انواع و اقسام کے مذاہب اور ذات پات کے لوگوں کے بیچ خلیج پیدا کرنے کے لیے مختلف تدبیروں اور پر مکر و فریب نعروں کا سہارا لے کر ہندوستان کے بقائے باہم اور اتحاد اور مذہبی رواداری کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی، چنانچہ ہندوستان کی امن و امان کی فضا کو مکدر کرنے کے لیے یہ کارڈ کھیلا گیا کہ ’’لوجہاد‘‘ کا نعرہ دیا گیا، یعنی یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی کہ مسلمانوں کی جانب سے ہندو لڑکیوں کو دامِ محبت میں گرفتار کرکے ان سے شادی رچا کر ان کو بجبر تبدیلی مذہب پر مجبور کیا جارہے
مسٹر این سی استھانا (NC Asthana) سینٹرل ریزرو پولیس فورس، کوبرا (ایک ایلیٹ کمانڈوفورس) کے انسپکٹر جنرل ہیں ۔ ان کی اہلیہ مسز انجلی نرمل […]
Copyright © 2023 | WordPress Theme by MH Themes