
امریکیوں کی ’’معصومیت‘‘ رخصت ہوئی
دنیا کی نصف سے زائد آبادی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں مرتکز ہے۔ یہ لوگ دن بہ دن امریکا سے بعید تر ہوتے جارہے ہیں۔ […]
دنیا کی نصف سے زائد آبادی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں مرتکز ہے۔ یہ لوگ دن بہ دن امریکا سے بعید تر ہوتے جارہے ہیں۔ […]
مشرقی اور بالخصوص مشرق وسطیٰ کے علوم میں غیر معمولی مہارت کے حامل معروف برطانوی نژاد امریکی اسکالر برنارڈ لیوئس نے اپنے ایک مضمون میں ’’تہذیبوں کا تصادم‘‘ کی اصطلاح استعمال کی اور پھر یہ اصطلاح دنیا بھر میں اس حوالے سے سوچنے، لکھنے اور بولنے والوں کے حواس پر چھاگئی۔ برنارڈ لیوئس نے زندگی بھر مغرب اور اسلام کی مخاصمت کے حوالے سے لکھا۔ ۱۹۳۳ء میں انہوں نے ’’اسلام اور مغرب‘‘ کے زیر عنوان کتاب لکھی۔ زیر نظر مضمون اِس کتاب کے متعدد اقتباسات اور برنارڈ لیوئس کے انٹرویوز سے لیے گئے نکات پر مشتمل ہے۔ برنارڈ لیوئس ۱۹۱۶ء میں پیدا ہوئے اور ان کا انتقال ۲۰۱۸ء میں ہوا۔[مزید پڑھیے]
سماجی منظر نامہ وفاقی جمہوریہ جرمنی میں بالعموم ریاست اور مذہب کے باہمی تعلقات اور اس کی قانونی اساس کا بالخصوص خاکہ بیان کرنے کے […]
مئی ۲۰۱۶ ء کی بات ہے، نیو یارک کے ایک گھر میں مجھے ملاقات کے لیے بلا یا گیا۔ دیگر لوگو ں کی طرح میزبان […]
ہو سکتا ہے کہ ساری کوشش کے نتیجے میں محض چند ’’نرم اور مہذب الفاظ‘‘ کے علاوہ کوئی چیز وجود میں نہ آئے، تاہم یورپی […]
مغرب کی سامراجی طاقتیں قبضے اور لوٹ مار کی جنگیں کسی اور کی سرزمین پر لڑنے کی عادی تھیں اور ان کے گھر محفوظ رہتے تھے۔ لیکن اب جنگ کے خطرات ان کے سر پر منڈلارہے ہیں۔ مغرب نے الجزائر، افغانستان، عراق، مالی اور تیسری دنیا کے دیگر ملکوں سے اپنی فوج واپس بلالی، لیکن جنگ ہے کہ ان کا پیچھا ہی نہیں چھوڑ رہی۔ اب وہ اپنی گلیاں محفوظ بنانے کے لیے بھرپور جنگی تیاریاں کررہے ہیں۔
مشرق وسطیٰ میں خلافت کے قیام کا منصوبہ امریکی انٹیلی جنس نیٹ ورک کی میز پر ۱۰ سال تک رہا ہے۔ اب اس منصوبے کو پروپیگنڈے کے ایک بڑے ہتھیار کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ دسمبر ۲۰۰۴ء میں، جب جارج واکر بش اقتدار میں تھے، نیشنل انٹیلی جنس کونسل نے پیش گوئی کی تھی کہ ۲۰۲۰ء تک مغربی بحیرۂ روم سے جنوبی، جنوب مشرقی اور وسطی ایشیا تک محیط خلافت قائم ہوچکی ہوگی
اضی میں لشکر کشی کرنے والی اقوام کو مسلم ریاستوں میں غداروں کی حمایت حاصل رہی۔ ۱۷۵۷ء میں بنگال میں مسلم فوج کے سربراہ میر جعفر نے اپنے سلطان سراج الدولہ کے خلاف غداری کی اور انگریزوں کا ساتھ دیا۔ عربوں پر حملوں کے دوران بھی انگریزوں کو شریف حسین، اس کے بیٹوں اور چند دوسرے غداروں سے بھرپور حمایت اور مدد حاصل رہی۔ فلسطین پر لشکر کشی کے دوران بھی برطانوی فوج میں بیشتر پیادے غیر انگریز تھے
کیا مغرب اسلام سے خوفزدہ ہے اور اس مذہب کے خلاف ایک عالمی جنگ چھیڑنے کے درپے ہے، جس کے ماننے والے دنیا میں ایک […]
فرانس میں آج بھی یہودیوں کے قتل عام (ہولوکاسٹ) کو جھوٹ پر مبنی قرار دینا جرم ہے اور اس قانون کی خلاف ورزی پر سزا […]
عرب ممالک میں آئی تبدیلی کی حالیہ لہر کے دوران برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا قاہرہ بیان کہ ’’میں الاخوان المسلمون سے بات چیت نہیں […]
فیصل عبدالرؤف کو راتوں رات بین الاقوامی شہرت ملی ہے۔ نیو یارک میں نائن الیون سے قبل جس مقام پر ورلڈ ٹریڈ سینٹر تھا۔ اس […]
گزشتہ صدی کی نویں دہائی میں ’’اکانومسٹ‘‘ میگزین نے ایک خصوصی سپلیمنٹ شائع کیا تھا، جس میں دنیا کی پالیسیوں اور بدلتے حالات کا گہرائی […]
بالآخر آفتاب مغرب میں غروب ہو ہی گیا۔ اٹھارویں صدی کے Enlightenment سے مغرب میں حریتِ افکار کی جو دنیا پیدا ہوئی تھی اور جس […]
اِفراط و تفریط کی بھول بھلیوں میں بھٹکنے والی دنیا کو اگر عدل کا راستہ دکھانے والا کوئی ہو سکتا تھا تو وہ صرف مسلمان […]
Copyright © 2023 | WordPress Theme by MH Themes