اسلامسٹ کیسے اسلام کو منہدم کر رہے ہیں؟
’’جب مذہب ابدی حقائق کی ارفع اقلیم کو ترک کر دیتا ہے، اور نیچے اتر کے دنیاوی جھمیلوں میں دخل اندازی شروع کر دیتا ہے، […]
’’جب مذہب ابدی حقائق کی ارفع اقلیم کو ترک کر دیتا ہے، اور نیچے اتر کے دنیاوی جھمیلوں میں دخل اندازی شروع کر دیتا ہے، […]
مشرق وسطیٰ کے بارے میں یہ سوال ہمیشہ سے ہی موجود رہا ہے کہ کیا یہاں جمہوریت کام کر سکتی ہے؟ عمومی طور پر دیکھا […]
مغربی ذرائع ابلاغ کی فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق شمالی افریقا کے ایک اہم ملک مراکش میں ۶ اکتوبر ۲۰۱۶ء کو جو پارلیمانی انتخابات ہوئے […]
مشرق وسطیٰ میں خلافت کے قیام کا منصوبہ امریکی انٹیلی جنس نیٹ ورک کی میز پر ۱۰ سال تک رہا ہے۔ اب اس منصوبے کو پروپیگنڈے کے ایک بڑے ہتھیار کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ دسمبر ۲۰۰۴ء میں، جب جارج واکر بش اقتدار میں تھے، نیشنل انٹیلی جنس کونسل نے پیش گوئی کی تھی کہ ۲۰۲۰ء تک مغربی بحیرۂ روم سے جنوبی، جنوب مشرقی اور وسطی ایشیا تک محیط خلافت قائم ہوچکی ہوگی
اضی میں لشکر کشی کرنے والی اقوام کو مسلم ریاستوں میں غداروں کی حمایت حاصل رہی۔ ۱۷۵۷ء میں بنگال میں مسلم فوج کے سربراہ میر جعفر نے اپنے سلطان سراج الدولہ کے خلاف غداری کی اور انگریزوں کا ساتھ دیا۔ عربوں پر حملوں کے دوران بھی انگریزوں کو شریف حسین، اس کے بیٹوں اور چند دوسرے غداروں سے بھرپور حمایت اور مدد حاصل رہی۔ فلسطین پر لشکر کشی کے دوران بھی برطانوی فوج میں بیشتر پیادے غیر انگریز تھے
برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر نے یورپ کے قائدین پر زور دیا ہے کہ وہ اسلام پسندوں کے حوالے سے اپنا موقف مزید غیر لچکدار کرلیں۔ ۲۳؍اپریل ۲۰۱۴ء کو لندن کے بلوم برگ آفس میں خطاب کرتے ہوئے ٹونی بلیئر نے کہا تھا کہ ’’عالمی نظام اور عالمی امن کو اصل خطرہ اسلام پسندوں سے ہے۔ اس بحران کی جڑ میں وہ انقلابی سوچ ہے جو اسلام کی اصل روح کے بھی منافی ہے۔ اسلام پسندوں سے جو خطرہ پوری دنیا کو لاحق رہا ہے اور لاحق ہے وہ کسی بھی مرحلے پر کم نہیں ہوا بلکہ
سول سوسائٹی اور جمہوری تعلقات کا وہی معاملہ ہے جو مرغی اور انڈے کا ہے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ ان میں سے پہلے نمبر پر […]
عرب ممالک میں استبداد، کرپشن اور نظام حکومت کے سقوط کے بعد جو کچھ ہو رہا ہے وہ عجیب و غریب اور مشکوک و مشتبہ […]
گزشتہ برس ۱۱؍فروری ۲۰۱۱ء کو حسنی مبارک کے صدارت چھوڑنے کے بعد کے حالات و معرکوں میں متعدد اصطلاحات بار بار ابھرتی ہیں، ان میں […]
مصر کی سپریم فوجی کونسل (Scaf) نے لاکھ کوشش کی مگر صدارتی انتخاب کے نتائج کو سبوتاژ کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔ ۱۶؍ اور ۱۷؍ […]
مصر کی عبوری فوجی حکومت نے عوام کے منتخب نمائندوں سے ٹکرانے کی ابتدا کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین کی تشکیل میں اُن کی […]
مصر کو جمہوری تبدیلی کے لیے اس وقت تین بڑے سیاسی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ایک طرف فوج ہے جو معاملات بہت حد تک اپنے […]
بہت سے معاملات میں محسوس ہوتا ہے کہ ترکی کے اسلام پسند عناصر اپنی بات منوانے اور سب کچھ درست کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ […]
مصری بغاوت سب کے لیے غیر متوقع تھی، جن میں خود مصری بھی شامل ہیں، جو اپنے حکام کے سلسلے میں طویل صبر کے عادی […]
جرمن صدر کرسچین ولف نے حال ہی میں اپنی اہلیہ کے ساتھ ترکی کا پہلا سرکاری دورہ کیا۔ جرمن مہمانوں کا سرکاری سطح پر استقبال […]
Copyright © 2024 | WordPress Theme by MH Themes