یروشلم کا غیرقانونی الحاق
جنرل اسمبلی نے فلسطین کی تقسیم کے حوالے سے اپنے منصوبے کو عملی شکل دینے کے لیے یروشلم کو بین الاقوامی حیثیت دینے کی سفارش کی تھی۔ تقسیم کی قرارداد میں یہ سفارش تھی کہ یروشلم کو ایک علیحدہ باڈی کی حیثیت دی جائے جو ایک خصوصی بین الاقوامی حکومت کے تحت ہو اور جس کا انتظام اقوامِ متحدہ کے ہاتھوں میں ہو. قرارداد میں یہ بھی سفارش کی گئی کہ شہر کو کسی فوجی نفری سے مبرا ہونا چاہیے اور یہ کہ اس کی غیرجانبدارانہ حیثیت کا اعلان کیا جانا چاہیے اور اسے برقرار اور محفوظ رکھا جانا چاہیے نیز کسی بھی نیم فوجی دستے کے قیام یا اس کی مشقوں یا اس کی سرگرمیوں کو اس شہر کے حدود کے اندر ممنوع قرار دینا چاہیے۔ اس دن سے لے کر آج تک یہ قرارداد کاغذ کے ایک ناکارہ ٹکڑے کی حیثیت رکھتی ہے