
کشمیر، گلیشیروں کی تباہی کسی ایٹمی جنگ سے کم نہیں!
اسکاٹ لینڈ کے دارالحکومت گلاسگو میں جہاں اس وقت ۲۶ویں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کا آغاز ہو چکا ہے، چاہیے تھاکہ جنوبی ایشیائی ممالک ماحولیاتی مسائل پر کوئی مشترکہ حکمت عملی اپناتے، اس پورے خطے میں ہر سال کہیں خشک سالی، تو کہیں سیلاب، تپش، سمندری طوفان اور اب جاڑوں میں ہوائی آلودگی کی وجہ سے سیکڑوں افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ ۲۰۰۹ء میں کوپن ہیگن میں اسی طرح کی کانفرنس سے قبل اس وقت بھارت کے وزیر ماحولیات جے رام رمیش نے پاکستانی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ اقبال خان سے ملاقات کے بعد بتایا تھا کہ دونوں ممالک ماحولیات سے متعلق مشترکہ موقف اپنائیں گے اور اس کے بعد اشتراک کی راہیں ڈھونڈیں گے۔ مگر یہ بیل منڈھے نہ چڑھ سکی۔ بجائے مشترکہ حکمت [مزید پڑھیے]