
لبرل اِزم


اکیسویں صدی اور ٹیکنالوجی کا چیلنج
انسانوں کا اُس لبرل کہانی پر سے اعتبار اٹھتا جارہا ہے، جس نے حالیہ دہائیوں میں عالمی سیاست پر حکمرانی کی ہے۔ یہی وہ وقت بھی ہے جب بائیوٹیک اور انفوٹیک کا اتصال سب سے بڑا چیلنج بن کرہمارے سامنے آکھڑا ہوا ہے۔[مزید پڑھیے]

مغربی نظریات پر مولانا مودودیؒ کی گرفت | 2
انفرادی ملکیت سے نکال کرذرائع پیداوار کو اجتماعی ملکیت میں لینے سے منافع چند سرمایہ داروں کے بدلے حکومت کے خزانے میں آنے لگا۔ اس طرح یہ ممکن ہوا کہ اس منافع کو حکومت اپنی ترجیحات کو سامنے رکھتے ہوئے ایک منظم اور منصوبہ بند طریقے سے اجتماعی فلاح و بہبود کے کاموں پر خرچ کرے۔[مزید پڑھیے]

مغربی نظریات پر مولانا مودودیؒ کی گرفت
نظریات: لفظ ’انقلاب‘ کے مفہوم کو متعین کرتے ہوئے کوسِل لیک نے کہا تھا کہ کچھ اصطلاحیں اس قدر مشہور و معروف ہوجاتی ہیں؛ ان […]

حکمرانی بذریعہ ’’سیاسی اسلام‘‘
کسی زمانے میں اخوان المسلمون کو اسلامی دنیا کی ایک انتہائی متحرک اور نتیجہ خیز تحریک کا درجہ حاصل تھا، مگر اب اس کی حالت […]

لبرل اِزم کے خواب
دو تین بلاگرز اور سوشل میڈیا میں سرگرم آدمیوں کی گمشدگی نے کئی مباحث چھیڑ دیے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ کسی کو […]

ممتاز قادری کی پھانسی اور درپیش چیلنج
ممتاز قادری اللہ کے حضور پہنچ گیا۔ سلمان تاثیر بھی وہیں ہے۔ جو جس قابل ہوا، وہ اللہ سے پا لے گا۔ ممتاز قادری نے […]

با خُدا دیوانہ باشَد، بامحمد ہوشیار!
یہ تحریر سوشل میڈیا پر جاری بحث و مباحثہ سے اخذ کی گئی ہے۔ ۲۹ فروری ۲۰۱۶ء کی صبح سے واٹس ایپ کے مختلف گروپوں […]

نیو لبرل معیشت اور لبرل جمہوریت کے ُمستعار تصورات
میاں نواز شریف کبھی بھی نظریاتی آدمی نہیں رہے۔ نظریہ اور فکر کی تشکیل مطالعہ سے ہوتی ہے، انہیں نہ کتاب سے دلچسپی ہے اور […]

لبرل ازم یا انکارِ خداوند!
آج دنیا کے مختلف ممالک دو بڑے نظریات کی یلغار سے دوچار ہیں۔ ان میں ایک لبرل ازم ہے تو دوسرا سیکولرازم۔ ضرورت ہے کہ اس فکری یلغار کا ہر سطح پر مقابلہ کیا جائے تاکہ زندگی کے تمام ہی شعبہ جا ت؛دین و مذہب، اخلاق، سماج، تعلیم، معاش اور سیاست اس کی خباثت سے نکل کر انسانوں کو حقیقی زندگی پر عمل کرنے میں معاون و مددگار ہوں

قائداعظم محمد علی جناح کی سیکولر صورت گری
سال ۲۰۰۱ء کے موسم گرما نے کئی شعلے بھڑکتے دیکھے۔ پہلی آگ نیویارک کی قسمت میں آئی جب اُس کے افق سوختہ ساماں نظر آئے۔ […]

فوج اور عسکریت پسندی کے درمیان پاکستانی جدیدیت|حصہ اوّل
آج کل بازار میں چند ایسی کتابیں بھی دستیاب ہیں جن میں یہ کہا گیا ہے کہ اگر سیاست کے حوالے سے چند ایک تبدیلیاں […]

گڑھے کو تکتے رہیے۔۔۔
پاکستان میں لبرل ازم کے لیے پنپنے کی گنجائش ویسے ہی کم ہے اور ایسے میں پنجاب کے گورنر اور ملک میں مذہبی انتہا پسندی […]