
اردو زبان میں فیصلے کا فیصلہ
جو تفہیم اور سہولت انسان کو اپنی مادری یا قومی زبان میں ہو سکتی ہے کسی بدیسی زبان میں اس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا بھلے ساری عمر ہی کیوں نہ سیکھی جائے؟ پھر انسان کی تخلیقی صلاحیتیں جس طرح اپنی زبان میں بروئے کار آتی ہیں کسی اور زبان میں کیسے آسکتی ہیں؟ وجہ سادہ سی ہے کہ اپنی زبان انسان کی سرشت میں ہوتی ہے، اس کے خمیر میں ہوتی ہے۔