
اخوان المسلمون سے خوف زدہ، کون اور کیوں۔۔
میں اکثر سوچا کرتی ہوں کہ عرب حکمرانوں کے دلوں میں اخوان المسلمون کا اتنا زیادہ خوف کیوں ہے؟پورے مصر، عرب امارات اور سعودی عرب […]
میں اکثر سوچا کرتی ہوں کہ عرب حکمرانوں کے دلوں میں اخوان المسلمون کا اتنا زیادہ خوف کیوں ہے؟پورے مصر، عرب امارات اور سعودی عرب […]
الوطن اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے مکہ القسیم کی مساجد میں خطبے دینے والے تقریباً ۱۰۰؍ آئمہ کرام کو نکال دیا ہے۔ […]
گزشتہ ہفتے سعودی عرب کے جید علمائے کرام کی شورٰی نے ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اخوان المسلمون انتہائی بُری […]
امریکی کانگریس کی ذیلی کمیٹی برائے قومی سلامتی نے گیارہ جولائی ۲۰۱۸ء کو اپنے اجلاس میں ’’اخوان المسلمون کی طرف سے دنیا کو خطرہ‘‘ کے […]
چند برسوں کے دوران علاقائی سیاست میں قطر غیر معمولی تیزی سے ابھرا ہے۔ اس نے ایک ایسی ریاست کی حیثیت سے اپنے آپ کو […]
آج کا مشرقِ وسطیٰ اِخوان المسلمون کے حوالے سے منقسم ہے۔ دو مخالف اتحاد ابھر رہے ہیں۔ ایک ترکی، ایران اور قطر پر مشتمل ہے […]
حمدہ و صلاۃ کے بعد الاخوان المسلمون دنیا بھر کی آزاد اقوام کو شہید صدر محمد مرسی کی مظلومانہ شہادت پر آواز بلند کرنے پر […]
صدر ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے لیے جو عزائم رکھتے ہیں اس کی ایک مثال ماہ اپریل میں جنرل سیسی کے مطالبے پر اخوان المسلمون کو […]
اسی طرح اخوان نے اپنے وعدے کے برخلاف صدارتی انتخاب میں بھی اپنا امیدوار میدان میں اتار دیا۔پھر صدر منتخب ہونے کے بعد اخوان نے […]
پی جے ڈی، النہضہ اور اخوان نے اپنے اپنے ممالک میں انتخابات جیتنے کے بعد نہ سخت قوانین کا اطلاق کیا اور نہ شریعت کے نفاذ کا اعلان کیااور نہ ہی اسلامی ریاست کے قیام کا اعلان کیا۔ تینوں جماعتوں کے تجربات اور ان کے ممالک کے حالات نے انھیں مختلف طریقوں سے کام کرنے پر مجبور کیا، تاہم تینوں نے جمہوری روایات کے حوالے سے اپنے موقف میں لچک پیدا کی، ان کے طرز عمل سے ایسا محسوس ہوا کہ آنے والی دہائیوں میں وہ جمہوریت کو بڑی حد تک قبول کر لیں گی۔جہاں تک اخوان اور PJD کی بات ہے تو انھوں نے یہ لچک پارلیمانی سیاست میں حصہ لینے کے ساتھ ہی پیدا کرنا شروع کی،لیکن[مزید پڑھیے]
مراکش کی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (PJD) کے راہنما سعد الدین العثمانی نے مارچ ۲۰۱۷ء میں اتحادی حکومت کے قیام کا اعلان کر کے پانچ سال سے جاری سیاسی بحران کا خاتمہ کردیا۔ سعدالدین کی کاوشوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ان کی جماعت PJD، جس نے ۲۰۱۶ء کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی، آئندہ بھی حکومت بنائے گی۔ یاد رہے کہ ۲۰۱۱ء کے انتخابات میں کامیابی کے بعد سے مراکش کی حکومت اسی جماعت کے پاس ہے۔ پی جے ڈی ۲۰۱۱ء میں اقتدار حاصل کرنے والی واحد اسلامی تنظیم نہیں تھی۔[مزید پڑھیے]
کچھ دنوں سے اس نوعیت کی خبریں گردش کر رہی ہیں کہ جمال خاشقجی کو مغربی طرز کی جمہوریت سے کچھ خاص غرض نہ تھی […]
الہامی تعلیمات کو کیونکر تبدیل کیا جائے،یا ان قوانین کی تبدیلی کیسے ممکن ہے،جن کوخدائی تعلیمات سمجھا جاتا ہے۔یہ وہ سوالات ہیں جس کا شاہ […]
حسن البناءؒ کی تحریک الاخوان المسلمون کی تاسیس کو گزرے مارچ میں ۹۰ برس ہوگئے ہیں۔ ۱۹۲۸ء میں قائم ہونے والی عالم عرب کی اس […]
مصر کی فریڈم پارٹی کے سربراہ اور پارلیمان کے ترجمان صَلَح حَسب اللہ نے ۲۴ فروری کو ایک پریس کانفرنس میں آئندہ انتخابات میں مصری […]
Copyright © 2023 | WordPress Theme by MH Themes