دو بچوں کی چینی پالیسی
سماجی نظم کی خاطر کسی بھی جدید ریاست کے انتہائی زور و شور سے جاری رہنے والے بے رحمانہ پروگرام میں نیا موڑ اُس وقت […]
سماجی نظم کی خاطر کسی بھی جدید ریاست کے انتہائی زور و شور سے جاری رہنے والے بے رحمانہ پروگرام میں نیا موڑ اُس وقت […]
چین کی حکومت نے ۱۹۷۹ء میں شدید افلاس پر قابو پانے کے لیے فی گھرانہ ایک بچے کی پالیسی اختیار کی تھی۔ اس انتہائی سخت خاندانی منصوبہ بندی نے جو نتائج پیدا کیے، وہ اب بہتوں کے لیے ڈراؤنا خواب بن چکے ہیں۔ معاشرے پر تھوپی جانے والی خاندانی منصوبہ بندی نے افرادی قوت کے حوالے سے مسائل پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ مرد و زن کے اعداد و شمار میں بھی عدم توازن پیدا کردیا ہے
دی کرسچین سائنس مانیٹر (۲ نومبر ۲۰۱۲ئ) کی ایک رپورٹ کے مطابق چین میں خاندانی منصوبہ بندی کے تحت برسوں پہلے اختیار کی جانے والی […]
چین کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے نے فی گھرانا ایک بچے کی سرکاری پالیسی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ […]
چین کے ماہرین آبادی ۲۰۱۰ء سنہری سال کے طور پر منائیں گے۔ اس موقع پر گزشتہ دو عشروں کے آبادیاتی فوائد اپنی انتہا پر پہنچ […]
شنگھائی میں اربابِ اختیار استعداد رکھنے والے جوڑوں کو دوسرے بچے کی ضرورت و اہمیت پر زور دے رہے ہیں۔ برسہا برس سے ایک بچے […]
Copyright © 2024 | WordPress Theme by MH Themes