ترکی دوراہے پر!
ترکی کی لچک دار و روشن خیال اسلامی حکومت اور عربوں کے درمیان نئے تعلقات کی شروعات کے لیے ہر دو کے لیے یکساں طور […]
ترکی کی لچک دار و روشن خیال اسلامی حکومت اور عربوں کے درمیان نئے تعلقات کی شروعات کے لیے ہر دو کے لیے یکساں طور […]
اسرائیل کے فلسطینی اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے امور کے ماہر اور سیاسی تجزیہ نگار پروفیسر شائول مشعل نے کہا ہے کہ فلسطین میں انتخابات […]
عالمی سیاسی منظر نہ صرف بدل رہا ہے بلکہ تقریباً ایک عشرے سے ڈرامائی طور پر بدل چکا ہے۔ یک قطبی دنیا کا جاہ و […]
پروفیسر محمد شمعہ المعروف ابو الحسن اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے بانی ارکان میں سے ہیں۔ آجکل وہ غزہ میں دارِارقم اسکول سسٹم کے چیئرمین […]
فلسطینی تنظیم ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے اردن کے ایک کثیر الاشاعت روزنامہ ’السبیل‘ کو دیے گئے اپنے ایک خاص انٹرویو […]
تاریخ اقوامِ عالم کے عروج و زوال کی داستان ہے۔ مختلف ادوار میں مختلف اقوام کو سطوت، شوکت اور حکومت سے سرفراز کیا گیا، مگر […]
اسرائیل کی ۶۰ویں سالگرہ کے حوالے سے دنیا بھر کے اخبارات میں مضامین شائع ہو رہے ہیں۔ فلسطینیوں نے اپنے لیے اس دن کو یومِ […]
فلسطینی عوام گزشتہ ۶۰ سال سے بد ترین حالات میں جبر و استبداد کی سختیوں اور جلا وطنی کی اذیت ناک زندگی گزار رہے ہیں۔۱۹۴۸ء […]
ایک سال قبل مقبوضہ غرب اردن میں فلسطینی الیکشن سینٹر سے جب انتخابات کے نتائج آنا شروع ہوئے تو حماس اور الفتح کے اہلکاروں کو […]
جغرافیہ: فلسطین کا رقبہ ۲۷۰۲۴ مربع کلو میٹر ہے۔ یہ سرزمین دنیا کے شمالی حصہ میں جنوب مغربی ایشیا میں واقع ہے۔ اس کے مشرق میں بحرِ روم‘ شمال میں لبنان‘ شمال مشرق میں شام‘ مشرق میں اردن اور جنوب میں مصر واقع ہے۔ اس کا شمار مشرقِ وسطیٰ کے ممالک میں ہوتا ہے۔ فلسطین جنوب کی جانب سے بحر احمر اور مصر کے صحرائے سینا کی حدود میں واقع ہے
جنرل اسمبلی نے فلسطین کی تقسیم کے حوالے سے اپنے منصوبے کو عملی شکل دینے کے لیے یروشلم کو بین الاقوامی حیثیت دینے کی سفارش کی تھی۔ تقسیم کی قرارداد میں یہ سفارش تھی کہ یروشلم کو ایک علیحدہ باڈی کی حیثیت دی جائے جو ایک خصوصی بین الاقوامی حکومت کے تحت ہو اور جس کا انتظام اقوامِ متحدہ کے ہاتھوں میں ہو. قرارداد میں یہ بھی سفارش کی گئی کہ شہر کو کسی فوجی نفری سے مبرا ہونا چاہیے اور یہ کہ اس کی غیرجانبدارانہ حیثیت کا اعلان کیا جانا چاہیے اور اسے برقرار اور محفوظ رکھا جانا چاہیے نیز کسی بھی نیم فوجی دستے کے قیام یا اس کی مشقوں یا اس کی سرگرمیوں کو اس شہر کے حدود کے اندر ممنوع قرار دینا چاہیے۔ اس دن سے لے کر آج تک یہ قرارداد کاغذ کے ایک ناکارہ ٹکڑے کی حیثیت رکھتی ہے
یکم اکتوبر کو فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس کے حامیوں اور وزیراعظم اسمٰعیل ہنیہ کے حامیوں کے مابین ہونے والے تصادم میں ۷ افراد ہلاک ہوئے اور سیکڑوں زخمی ہو گئے۔ لڑائی کا آغاز غزہ پٹی سے شروع ہوا اور پھر یہ فلسطینی انتظامیہ کے صدر مقام رملہ تک پھیل گئی
اس وقت جبکہ ایران کے صدر محمود احمدی نژاد اسرائیل سے متعلق اپنے بیان کی وجہ سے میڈیا میں موضوعِ بحث بنے ہوئے ہیں‘ اسرائیل […]
اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے سلسلے میں دلائل اور عوامی ردعمل آج کا اہم ترین موضوع بحث ہے اور موضوع کی حساسیت کے پیش نظر […]
اسرائیلی وزیراعظم ایرل شیرون جنہوں نے پہلے اسرائیلیوں کو غزہ اور مغربی کنارہ میں بسنے پر ابھارا اب بالکل ہی اپنے موقف سے پھر گئے […]
Copyright © 2024 | WordPress Theme by MH Themes