
امریکا اور اخوان المسلمون کے مابین تاریخِ ناتمام
امریکی کانگریس کی ذیلی کمیٹی برائے قومی سلامتی نے گیارہ جولائی ۲۰۱۸ء کو اپنے اجلاس میں ’’اخوان المسلمون کی طرف سے دنیا کو خطرہ‘‘ کے […]
امریکی کانگریس کی ذیلی کمیٹی برائے قومی سلامتی نے گیارہ جولائی ۲۰۱۸ء کو اپنے اجلاس میں ’’اخوان المسلمون کی طرف سے دنیا کو خطرہ‘‘ کے […]
اسلام پسندوں کا اقتدار میں آنا پریشان کن رہا ہے، لیکن یہ عملی سیاست میں کار آمد ہوسکتے ہیں، انہیں کسی طرح بھی نظر انداز […]
کسی زمانے میں اخوان المسلمون کو اسلامی دنیا کی ایک انتہائی متحرک اور نتیجہ خیز تحریک کا درجہ حاصل تھا، مگر اب اس کی حالت […]
قطر اور سعودی عرب دونوں ہی دوسرے ممالک میں شورش کی حمایت کرتے آئے ہیں مگر اب یہ نکتہ واضح ہوچکا ہے کہ سعودی عرب […]
جنوب مشرقی ایشیا میں اسلامائزیشن اور جمہوریت کا چولی دامن کا ساتھ رہا ہے۔ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ اسلام اور جمہوریت ساتھ ساتھ […]
عرب دنیا کی بااثر ترین سیاسی جماعت اورتیونس کی ابھرتی ہوئی جمہوریت میں اہم کردار ادا کرنے والی’’النہضہ‘‘ نے حالیہ دنوں میں تاریخی تبدیلی کااعلان […]
کیا تیونس کی النہضہ جماعت ’اسلام ازم‘ کو ترک کر رہی ہے، جو اس کی نظریاتی پہچان اور بنیادی شناخت ہے؟ ۲۰۱۲ء کے بعد ہونے […]
درحقیقت آج مسلم دنیا کے کچھ حصے ۴۵۰ برس قبل کے مذہبی جنگوں میں گِھرے شمال مغربی یورپ سے پُراَسرار مماثلت رکھتے ہیں۔ آج کی طرح اُس وقت بھی مذہبی سرکشی کی لہر نے ایک بڑے خطے کو اپنی لپیٹ میں لیا اور مختلف ممالک کو تباہ کرتی ہوئی بہت سے دیگر ملکوں کو ٹوٹ پھوٹ کے خطرات سے دوچار کرگئی۔ […]
پہلی عالمی جنگ کے جو منفی نتائج اُمتِ مسلمہ نے دیکھے، ان میں ترکی کی عثمانی خلافت کا خاتمہ بھی تھا۔ ترکی اگر جنگ کی […]
مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ، جو سیاسی اسلام کو جنم دینے والے دو تین مفکرین میں شمار ہوتے ہیں، اگر آج زندہ ہوتے تو اسلامی دنیا کا سفر کرتے ہوئے انہیں چند معمولی سے خوشگوار اور بہت سے انتہائی ناخوشگوار تجربات کا سامنا ہوتا۔ ان کے انتقال کے بعد آج پاکستان (بالخصوص افغانستان سے ملحق علاقوں میں) اُن کی قائم کردہ جماعتِ اسلامی ایک مٔوثر اور منظم سیاسی قوت ہے۔
عرب ممالک میں استبداد، کرپشن اور نظام حکومت کے سقوط کے بعد جو کچھ ہو رہا ہے وہ عجیب و غریب اور مشکوک و مشتبہ […]
اکتوبر ۲۰۱۱ء میں تیونس کی اسلامی جماعت ’’النہضہ‘‘ نے مجلس دستور ساز کی اکتالیس فیصد (%۴۱) نشستیں حاصل کرکے مغرب کو پریشان کر دیا ہے۔ […]
جرمن صدر کرسچین ولف نے حال ہی میں اپنی اہلیہ کے ساتھ ترکی کا پہلا سرکاری دورہ کیا۔ جرمن مہمانوں کا سرکاری سطح پر استقبال […]
سلک یا کاٹن کا ہیڈ اسکارف جسے عام طور پر ترکی میں پابندِ مذہب خواتین پسند کرتی ہیں ایک مربع میٹر کا ہوتا ہے۔ تاہم […]
پانچ سال سے زائد عرصے سے صدر بش عرب دنیا کی اصلاح کی خاطر متعدد کوششوں میں مصروف ہیں۔یہ تمام کوششیں ایک عظیم رکاوٹ سے […]
Copyright © 2023 | WordPress Theme by MH Themes