
خدا کے نام کا غلط استعمال نہ کرو!
خدا کے نام کا غلط استعمال نہ کرو! بسم اللہ الرحمان الرحیم ’’شروع اللہ کے نام سے جوبے انتہا مہربان نہایت رحم والا ہے‘‘۔ اللہ […]
خدا کے نام کا غلط استعمال نہ کرو! بسم اللہ الرحمان الرحیم ’’شروع اللہ کے نام سے جوبے انتہا مہربان نہایت رحم والا ہے‘‘۔ اللہ […]
مذہبی ریاست یا سیکولراِزم کی بحث ہمارے ہاں کی بہت بنیادی اور اہم نظریاتی بحثوں میں سے ہے جس پر سنجیدہ گفتگو اور تجزیے کی ضرورت ہے، تاہم یہ حقیقت ہے کہ ابھی تک اس موضوع پر بامعنی اور نتیجہ خیز مکالمہ شروع نہیں ہو سکا۔ حقیقی مکالمے کے آغاز کی شرط اولین اس نکتے کو تسلیم کرنا ہوتا ہے کہ دونوں فریقوں کے پاس اپنی بات کی قابل اعتنا فکری بنیادیں موجود ہیں جو مکالمے سے ایک دوسرے کو سمجھائی جا سکتی ہیں۔[مزید پڑھیے]
پچھلے چند ہفتوں کے دوران سوشل میڈیا پر رائٹ وِنگ سے تعلق رکھنے والے کئی نوجوان لکھنے کے حوالے سے متحرک ہوئے ہیں۔ اگلے روز […]
قائداعظم پاکستان کے رہنے والوں کے عظیم ترین محسن ہیں کہ انہوں نے اپنی صحت، نجی زندگی، گھربار سب کچھ تیاگ کر ہمیں ایک آزاد […]
مغرب ہو یا مشرق، سیکولر جدت پسندی میں ہمارا بے انتہا یقین ہمیں بہت سے معاملات میں مذہب سے بیگانہ کرنے کے لیے کافی ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ ہم اِس نشہ میں ایسے مست ہیں کہ کبھی اِس نکتے پر بھی غور نہیں کرتے کہ خالص سیکولر نام کی کوئی چیز ہوا بھی کرتی ہے یا نہیں۔
یہ کتنی عجیب بات ہے کہ سیکولر ریاست کے غیر جانبداریت کے اس جھوٹے دعوے سے متاثر ہو کر تمام مذہبی گروہ اور طبقے اس کے ہاتھوں میں خوشی خوشی اپنی جڑیں کٹوا لینے پر تیار ہو جاتے ہیں۔ یعنی بریلوی،دیوبندی، سلفی، شیعہ سب ایک ایسی انفرادیت (ہیومن) اور اجتماعیت (سول سوسائٹی) کے غلبے کو قبول کر لینے پر آمادہ ہو جاتے ہیں جو ان سب کی نفی اور بیخ کنی کر دیتی ہے
سیکولر لوگ اکثر یہ راگ الاپتے بلکہ اس راگ کے ذریعہ اہل مذہب پر رعب جمانے کی کوشش کرتے ہیں کہ دیکھو، سیکولر ازم کا مطلب ریاست اور مذہب میں جدائی ہے اور بس۔ سیکولر ریاست کا کوئی اخلاقی ایجنڈا (دین) نہیں ہوتا اور یہ خیر کے معاملے میں غیر جانبدار ہوتی ہے،
ایک زمانہ تھا جب دنیا میں لبرل طبقے تخلیقی صلاحیتوں کا مظہر سمجھے جاتے تھے، مگر نجانے ہمارے یہاں کے لبرل طبقے فکری طور پر اس قدر بانجھ کیوں ہوگئے ہیں کہ آج تک ہر اسلامی شق، اصلاح یا ترمیم کے خلاف پچاس سال پرانی ایک ہی دلیل پر تکیہ کیے بیٹھے ہیں: ’کون سا اسلام جناب، کیونکہ مولویوں کا اسلامی احکامات کی تشریح میں اختلاف ہے، لہٰذا جب تک یہ اختلافات ختم نہیں ہو جاتے اسلام کو ایک طرف کرو، ا
اسیکولراِزم کی ابتدا: ’’اہلِ دانش‘‘ نے آغاز میں عیسائیت سے بغاوت سے کی تھی لیکن بالآخر انہوں نے خود ’’نفسِ مذہب‘‘ کو غیر معقول ٹھہرایا […]
تیونس کے رہنما جناب راشد الغنوشی نے ۲ مارچ ۲۰۱۳ء کو ’سیکولرازم‘ کے عنوان پر ایک اہم خطاب کیا۔ اس خطاب کا اہتمام تیونس کے […]
سال ۲۰۰۱ء کے موسم گرما نے کئی شعلے بھڑکتے دیکھے۔ پہلی آگ نیویارک کی قسمت میں آئی جب اُس کے افق سوختہ ساماں نظر آئے۔ […]
پاکستان میں متوسط طبقے کے جوش و خروش اور تحرک کو ان تمام مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جو جدید دور میں کسی […]
برطانیہ میں رائے عامہ کے دو تازہ جائزوں نے ایک عجیب و غریب ہلچل مچا دی ہے اور اس سوال پر ہنگامہ خیز بحث شروع […]
آج کے تعلیمی و ترقی کے دور میں سیاسی سیکولرازم اپنے گردو پیش سمیت پوری دنیا میں بحران کا شکار ہے۔ ان خیالات کا اظہار […]
پوپ بینڈکٹ شازدہم (XVI) نے کیتھولک عیسائی اور مسلمانوں کے لیے جو موروثی طور پر ایک دوسرے کے دشمن چلے آرہے ہیں اور جو صدیوں […]
Copyright © 2023 | WordPress Theme by MH Themes