
شمال مشرقی شام کو نہیں بھولنا چاہیے
شمال مشرقی شام کا منظرنامہ ایف اسکاٹ فٹزجیرالڈ کی راکھ کی وادی کے اسٹیج کی طرح افق تک بری طرح پھیلا ہوا ہے۔ کبھی یہ شام کی خوراک کی پیداوار کا علاقہ تھا، لیکن اب یہ خطہ متعدد جنگوں، معاشی بحران اور حال ہی میں خشک سالی اور آلودگی کی وجہ سے تباہ ہو چکا ہے۔ وہ جگہیں جو دھول اور سموگ کی دھند میں تحلیل ہو چکی ہیں، جو سکاٹ فٹزجیرالڈ کے اندازِ بیاں میں اگر بیان کریں تو، عمارتوں، دیہاتوں اور کاریگروں کی تیل کی ریفائنریوں کی شکل اختیار کرلیتی ہیں، لوگ تیزی سے مایوس ہو رہے ہیں۔ کچھ عرصے کے لیے دنیا کے اس نسبتاً چھوٹے کونے پر ایک عالمی توجہ شدید تھی جہاں ۲۰ لاکھ سے زائد افراد رہتے ہیں۔ یہ [مزید پڑھیے]