
بھارت کے وزیرِ داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ملک کے وزیرِ دفاع کے اس بیان کی حمایت کی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ بھارت کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دہشت گردوں کا استعمال کرنا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا
’’پوری دنیا کو پتا ہے کہ دہشت گردی کی پشت پناہی کون کر رہا ہے۔‘‘
خیال رہے کہ بھارت کے وزیرِ دفاع منوہر پاریکر نے گزشتہ دنوں ایک پروگرام میں کہا تھا کہ دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے دہشت گردوں کو ہی استعمال کرنا چاہیے۔
انھوں نے کہا ’’یہ ضروری نہیں ہے کہ دہشت گردوں کوختم کرنے کے لیے ہمیشہ ہمارے فوجی ہی لڑیں۔ ہمیں دہشت گردوں کو مارنے کے لیے دہشت گرد استعمال کرنے چاہئیں۔‘‘
پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے سلامتی امور کے قومی مشیر سرتاج عزیز نے بھارتی وزیرِ دفاع منوہر پاریکر کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے پاکستان کے اُن اندیشوں کی توثیق ہوتی ہے کہ بھارت پاکستان کے بعض علاقوں میں ’’دہشت گردانہ‘‘ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
انھوں نے کہا ’’یہ پہلا موقع ہے کہ کسی ملک کی منتخب حکومت کے وزیر نے کھلے بندوں دہشت گردی روکنے کے بہانے دہشت گردی کے استعمال کی بات کی ہو۔‘‘
انھوں نے کہا کہ
پاکستان مخلصانہ طریقے سے اپنے ہمسائے سے اچھے تعلقات قائم کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔
پاکستان کے مشیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی دونوں ملکوں کا مشترکہ مسئلہ ہے اور دونوں کو مشترکہ طور پر اس کو ختم کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔
راج ناتھ سنگھ نے سرتاج عزیز کے ردِ عمل کا جواب دیتے ہوئے کہا ’’سب کو معلوم ہے کہ کون دہشت گردی میں ملوث ہے اور میں پاکستان سے توقع کروں گا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف مہم میں بھارت کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا، خاص طور پر اِن حالات میں جب کہ اب وہ خود دہشت گردی کا شکار ہے۔‘‘
منوہر پاریکر اور راج ناتھ سنگھ کے بیانات ایک ایسے وقت میں آئے جب بھارت پاکستان تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں۔
حالیہ مہینوں میں کئی بھارتی رہنماؤں نے پاکستان کے خلاف سخت بیانات دیے ہیں۔
کراچی میں حالیہ دنوں ہونے والی دہشت گردی کی وارداتوں میں پاکستانی حکام بھارتی خفیہ ادارے ’’را‘‘ کے ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔
(بشکریہ: ’’بی بی سی اردو ڈاٹ کام‘‘۔ ۲۵ مئی ۲۰۱۵ء)
Leave a Reply