ہولوکاسٹ۔۔۔ ایک مغربی دانشور کی نظر میں

آسٹریلیا کے ایڈیلاڈ مطالعاتی اور ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر فریڈریک ٹوبن (Fredric Toben) نے کہا ہے کہ اسرائیل کی بنیاد ہولوکاسٹ کے نظریے پر رکھی گئی ہے جو جھوٹ اور غلط منطق پر مبنی ہے۔ ٹوہن جو ہولوکاسٹ کی مخالفت کی وجہ سے قید کی صعوبت بھی کاٹ رہے ہیں‘ نے مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی شعبہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہولوکاسٹ کی بنیادیں تین دعوئوں پررکھی گئی ہیں (۱) جرمنی کے ہٹلر کی طرف سے یہودیوں کا قتل عام (۲) آگ اور گیس کی بھٹیوں میں یہودیوں کو جلانا (۳) ۶۰ لاکھ یہودیوں کا قتل عام ان دعویٰ میں سے کوئی ایک بھی تاریخ میں ثابت نہیں ہے جس کی تائید کی جاسکے انہوں نے کہا کہ ہٹلر کے اقدامات واضح طو رپر یہودیوں کو منظم طور پر قتل کرنے پر مرکوز نہیں تھے بلکہ اس نے صیہونیوں کے تعاون سے منظم طور پر جرمنی کے یہودیوں کو ان کے مال و دولت کے ہمراہ یورپ سے نکال کر فلسطین کی سرزمین پر منتقل کیا ہے۔ آسٹریلیا کے اس ماہر نے کہا کہ میں خود آشویٹس کیمپ کو قریب سے دیکھا ہے‘ اس کیمپ میں یہودیوں کا قتل نہیں ہوا بلکہ یہودیوں کو اس مقام سے منتقل کیا گیا ہے کیونکہ اس کیمپ میں آگ اور گیس کی بھٹیوں میں یہودیوں کا قتل تکنیکی اور فنی لحاظ سے ناممکن تھا اس لیے کہ اس کے لیے بہت زیادہ وقت درکار تھا۔ دوسری عالمی جنگ میں اتنی بڑی تعداد میں یہودیوں کا قتل عام غیرممکن تھا۔ اتنی بڑی تعداد کے قتل عام کے لیے کئی عشروں کی ضرورت تھی۔ دوسری جنگ عظیم میں ۶ ملین یہودیوں کا قتل ایک افسانہ ہے کیونکہ یہودی مورخین نے ایک وقت میں خود یہ دعویٰ کیا تھاکہ ۴ ملین یہودی مارے گئے ہیں۔ پھر تعداد گھٹا کر کہا گیا کہ ڈیڑھ ملین مارے گئے ہیں اور اب دوسری جنگ عظیم میں مارے جانے والے یہودیوں کی تعداد ۵ لاکھ بتائی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود یہودی اپنی تبلیغات اور پراپیگنڈے میں ۶ ملین والی تعداد کا ذکر کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ٹوہن نے کہا کہ جو کوئی بھی ہولوکاسٹ کے بارے میں سوال کرنا چاہے اس کو جیل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آسٹریلیا کے اس ماہر کاکہنا ہے کہ ایران کے صدر احمدی نژاد نے یورپ والوں سے کہاہے کہ ’’ہولو کاسٹ ایک افسانہ ہے لیکن تم اگر اسے حقیقت مانتے ہو تو پھر اس کے مجرم بھی تم ہی ہو لہٰذا یورپ کو چاہیے کہ وہ یورپ کے کسی خطے میں اسرائیل کی حکومت قائم کریں۔‘‘ٹوہن نے کہا کہ درحقیقت اسرائیل مشرقِ وسطیٰ میں مغربی ممالک کا ’’آلہ کار‘‘ ہے کیونکہ اسرائیل کی وجہ سے مغربی ممالک کے مفادات مشرقِ وسطیٰ میں محفوظ ہیں۔ واضح رہے کہ دنیا کے معروف مورخین اور دانشوروں نے ہولوکاسٹ کے بارے میں ڈاکٹر صدر احمدی نژاد کے نظریات کی تائید کی ہے اور انہیں حق بجانب قرار دیا ہے۔

(مہر نیوز ایجنسی)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*