ماہِ رمضان اور اس کے فضائل

فضائل

* رسولِ اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے رمضان کے مہینے کو ’’شہرِ مواساۃ‘‘ یعنی ہمدردی کا مہینہ قرار دیا ہے۔

* رسولِ اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’رمضان اﷲ کا مہینہ ہے۔ یہ برکت و رحمت اور گناہوں سے مغفرت کا مہینہ ہے۔ اس کے دن بہترین دن، راتیں بہترین راتیں، گھنٹے بہترین گھنٹے ہیں۔ اس ماہ میں کیا گیا نیک عمل ستّر ہزار درجے زیادہ ثواب رکھتا ہے‘‘۔

* رسولِ اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’اس ماہ میں تمہارا سونا عبادت، تمہاری سانسیں تسبیح شمار ہوتی ہیں اور روزے دار کے منہ کی بو خدا کے نزدیک مشک کی خوشبو سے زیادہ پاکیزہ ہے‘‘۔

* رسولِ اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’یہ صبر و ہمدردی کا مہینہ ہے۔ اس ماہ خداوند بندۂ مومن کے رزق میں اضافہ فرماتا ہے۔ اور مغفرت طلب کرنے والوں کو بخش دیتا ہے‘‘۔

* رسول صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’رمضان وہ مہینہ ہے جس میں جنت کے تمام دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین اس ماہ قید کر دیے جاتے ہیں‘‘۔

* روزہ گناہوں اور جہنم کی آگ سے بچنے کی ڈھال ہے۔

* رمضان کے تین عشرے ہیں پہلا عشرہ رحمتوں کے نزول کا، دوسرا مغفرت کا اور آخری عشرہ استغفار و قبولیت اور دوزخ سے آزادی کا ہے۔

* روزہ صرف کھانا پینا چھوڑ دینے کا نام نہیں ہے بلکہ تمہارے تمام اعضاء مثلاً زبان، آنکھ، کان، بال، کھال، ہاتھ، پیر، دل و دماغ سب کو حرام بلکہ مکروہ سے بچائو، کسی سے لڑائی جھگڑا نہ کرو۔

* چغل خوری، غیبت، دشمنی، بدگمانی نہ کرو اور خود کو آخرت کے لیے تیار کرو۔

اعمال

۱) افطاری کے وقت صدقہ دینا اور کسی بندۂ مومن کو افطار کروانا۔
۲) زیادہ سے زیادہ سورۃ القدر کی تلاوت کرنا، صلوٰۃ اور استغفار پڑھنا۔
۳) زیادہ سے زیادہ لا الہ الا اﷲ پڑھنا اور پورے رمضان میں سو (۱۰۰) بار سورۂ حٰمٓ دخان پڑھنا۔
۴) آخری دس راتوں میں اعتکاف کرنا، یہ مستحب عمل ہے۔
۵) آخری دس راتوں میں زیادہ سے زیادہ نمازیں پڑھنا بہترین عمل ہے۔
۶) زیادہ سے زیادہ قرآن مجید کی تلاوت کرنا۔ اس کے لیے رسولِ اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’ہر چیز کی بہار ہوتی ہے اور ماہِ رمضان کی بہار قرآنِ مجید کی تلاوت ہے‘‘۔

{}{}{}

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*