بن مانس درختوں پر کیوں رہتے ہیں؟

بعض محققین کا خیال ہے کہ بن مانسوں اور بندروں نے چھوٹی جسامت کی وجہ سے درختوں پر رہنے کو ترجیح دی تھی۔ سائنسدان ایک عرصہ سے حیران تھے کہ بندروں نے درختوں پر کیوں رہنا شروع کیا جبکہ زمین پر چلنے کے مقابلے میں درختوں پر رہنے اور چڑھنے میں زیادہ طاقت خرچ ہوتی ہے۔ امریکی محققین نے جب ٹریڈ میل یا دوڑنے والی مشین پر چڑھتے اور دوڑتے بندروں کا قریبی جائزہ لیا تو انہیں معلوم ہوا کہ چھوٹی جسامت والے جانوروں کے فرش پر چلنے اور چڑھنے پر خرچ ہونے والی توانائی میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اسی سے ان پر یہ راز بھی کھل گیا کہ ساڑھے چھ کروڑ سال پہلے ان جانوروں نے درختوں پر رہنے کا انتخاب کیوں کیا ہو گا۔ ڈاکٹر جانڈے ہانہ، جن کا تعلق ڈیوک یونیورسٹی، شمالی کیرولینا سے ہے، کہتی ہیں کہ تحقیق کے مطابق یہ بندر اپنے چھوٹی جسامت کی بنا پر ایک نئے ماحول کا فائدہ اٹھا سکتے تھے۔

یہ قدیم بندر دوسرے ممالیہ سے اس لیے مختلف تھے کہ انہوں نے اپنے لیے درختوں سے تعلق رکھنے والے ماحول کو اپنانا شروع کر دیا تھا۔ ان طور طریقوں کی بنا پر قدیم بندروں کے اعضا میں جو کہ بڑے چوہوں کے برابر تھے ارتقائی تبدیلیاں پیدا ہوئیں۔ ان میں سب سے نمایاں تبدیلی پنجے کی بجائے ناختوں اور چیزوں کو ہاتھوں اور پائوں سے پکڑنے میں آئی۔ ان تبدیلیوں کا انہیں سب سے بڑا فائدہ یہ حاصل ہوا کہ انہوں نے خود کو کیڑوں اور پھلوں کی بہتات رکھنے والے ماحول سے ہم آہنگ کر لیا۔

(بحوالہ ’’سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاٹ کام‘‘)

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*