ایک ماہرِ نفسیات وینڈر ہاوِن (Vander Hoven) جن کا تعلق نیدرلینڈز سے ہے‘ نے اپنی ایک نئی دریافت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ قرآنِ پاک کا مطالعہ اور لفظ ’’اﷲ‘‘ کا بار بار دہرایا جانا مریض یا عام شخص ہر دو پر اثر کرتا ہے۔
ڈچ (Dutch) پروفیسر نے تصدیق کی کہ انہوں نے اپنے مطالعہ اور تحقیق سے کچھ مریضوں پر اس کا تجربہ کیا جس میں تین سال کا عرصہ لگا۔ ان کے بیشتر مریض غیرمسلم تھے جو عربی نہیں بول سکتے تھے‘ اُنہیں ’’اﷲ‘‘ صاف طور پر بولنے کی تربیت دی گئی۔ اس کا غیرمعمولی نتیجہ برآمد ہوا‘ خاص طور سے اُن مریضوں پر جو افسردگی اور تنائو کے شکار تھے۔
سعودی روزنامہ ’’الوطن‘‘ نے اس ماہرِ نفسیات کے حوالے سے رپورٹ شائع کی ہے کہ مسلمان جو کہ عربی پڑھ سکتے ہیں اور قرآن کا مطالعہ بلاناغہ کرتے ہیں وہ خود کو نفسیاتی بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
ماہرِ نفسیات نے واضح کیا کہ کس طرح لفظ ’’اﷲ‘‘ کا ہر حرف نفسیاتی امراض کے سدباب میں موثر ہے۔ انہوں نے اپنی تحقیق کی مزید وضاحت کی کہ لفظ ’’اﷲ‘‘ کا پہلا حرف ’’الف‘‘ نظامِ تنفس سے خارج ہوتا ہے اور سانس کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حرف ’’ل‘‘ کی ادائیگی کے لیے زبان کو معمولی سا تالو سے لگائیے اور تھوڑا توقف کیجیے۔ اس عمل کو صحیح ادائیگی کے ساتھ دہرائیے اور سانس لینے کا عمل توقف کے ساتھ جاری رکھیے۔ آپ کے تنائو کو عافیت حاصل ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لفظ ’’اﷲ‘‘ کا آخری حرف ’’ہ‘‘ کی ادائیگی سے پھیپھڑے اور دل کا رابطہ ہوتا ہے اور بدلے میں یہ رابطہ دل کی دھڑکن کو کنٹرول کرتا ہے۔
جو بات دلچسپ ہے وہ یہ کہ یہ ماہرِ نفسیات غیرمسلم ہیں لیکن اسلامی علوم میں ان کی دلچسپی ہے اور صحت کے راز قرآن میں تلاشنے میں مصروف ہیں۔
(بشکریہ: دی ریویو ’’ڈان‘‘۔ ۱۵۔۹ ستمبر ۲۰۰۴ء۔۔۔۔ ترجمہ: غیاث الدین)
Leave a Reply