ترکی دو دھاری تلوار کی زد میںترکی دو دھاری تلوار کی زد میں
ترکی ۸۰ کی دہائی ہی سے دہشت گردی کی لپیٹ میں رہا ہے۔ ترکی میں ۱۹۸۴ء میں کردستان ورکرز پارٹی، جسے ’’پی کے کے‘‘ کے نام سے یاد کیا جاتا
ترکی ۸۰ کی دہائی ہی سے دہشت گردی کی لپیٹ میں رہا ہے۔ ترکی میں ۱۹۸۴ء میں کردستان ورکرز پارٹی، جسے ’’پی کے کے‘‘ کے نام سے یاد کیا جاتا
ترکی میں ۷ جون ۲۰۱۵ء کو منعقدہ عام انتخابات میں برسراقتدار جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کو وہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی جس کی وہ توقع کر رہی تھی۔ اگرچہ اس
انتخابات اور انتخابی سرگرمیوں کے لحاظ سے یورپی (مغربی) اور ایشیائی ممالک کی فضا میں بڑا نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔ یورپی ممالک میں تو انتخابات اور اس کے بعد
دنیا دہشت گردی سے گیارہ ستمبر ۲۰۰۱ء کے متحدہ امریکا پر حملوں کے بعد آگاہ ہوئی تھی لیکن ترکی میں ستّر کی دہائی ہی سے دہشت گردوں نے اپنے قدم
اس وقت کے وزیراعظم عصمت انونو نے کہا تھا کہ ’’حرف انقلاب‘‘ کا واحد مقصد حتیٰ کہ سب سے اہم مقصد ملک میں شرح خواندگی بڑھانا ہی نہیں ہے