شمارہ 16 جون 2019
پندرہ روزہ معارف فیچر کراچی
جلد نمبر:12، شمارہ نمبر:12
بھارت: خوف کا نیا دور
بھارت میں عام انتخابات کے نتائج دیکھ کر سیاسی مبصرین اور بالخصوص نریندر مودی کے ناقدین کی رائے یہ ہے کہ اب بھارت کی سیاسی ثقافت مکمل طور پر تبدیل ہوجائے گی۔ نریندر مودی دوسری بار وزیراعظم بنے ہیں اور اُن کے پہلے دورِ حکومت کی کارکردگی دیکھتے ہوئے یہ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اب بھارت کے مسلمانوں کے لیے بھی مسائل بڑھ جائیں گے۔ نریندر مودی کے دوسری بار وزیراعظم بننے پر بھارتی مسلمانوں میں بجا طور پر خوف پایا جاتا ہے۔ اُنہیں اندازہ ہے کہ دوسری بار بھرپور انتخابی کامیابی بھارتیا جنتا پارٹی کے کارکنوں اور قیادت کی طرزِ فکر و عمل میں مسلمانوں کے حوالے سے مزید سختی پیدا کرے گی۔ پہلے دورِ حکومت میں بھی بھارتیہ جنتا پارٹی نے [مزید پڑھیے]
چین: ناکامی کو شکست! | 2
کمیونسٹ پارٹی دسمبر میں چین کو تبدیل کرکے رکھ دینے والی اصلاحات اور آزاد معیشت کی پالیسیوں کی۴۰ ویں سالگرہ منائے گی، چینی حکومت فتح مندی کا جشن منانے کے لیے پروپیگنڈے کا آغاز کرچکی ہے اور صدر شی قوم کی اس کامیابی کا سہرا اپنے سر باندھنے کے لیے خود کو مرکزی رہنماکے طور پر پیش کررہے ہیں۔[مزید پڑھیے]
شام کی خانہ جنگی۔۔ حتمی مرحلہ یا ایک نیا آغاز۔۔ | 1
شام میں خانہ جنگی اپنے اختتام کو پہنچ رہی ہے اور صدر بشارالاسد کی حکومت بڑی حد تک اس جنگ میں کامیاب ہو چکی ہے۔مستقبل قریب میں تو حکومت کی باگ ڈور بشار کے ہاتھ میں ہی ہو گی۔ دریں اثنا ٹرمپ انتظامیہ مارچ ۲۰۱۹ء میں امریکی فوج اور ’’کرد اتحادیوں‘‘ کے ساتھ مل کر جنوب مشرقی شام کے آخری حصے کو داعش کے قبضے سے آزاد کروانے کی خوشخبر ی سنا رہی تھی۔[مزید پڑھیے]
ٹرمپ، اخوان المسلمون اور دہشت گردی
صدر ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے لیے جو عزائم رکھتے ہیں اس کی ایک مثال ماہ اپریل میں جنرل سیسی کے مطالبے پر اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی صورت میں منظر عام پر آئی۔ ۹؍اپریل کو جنرل سیسی نے اپنے امریکا کے دورے کے دوران صدر ٹرمپ سے اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا دیرینہ مطالبہ دوبارہ پیش کیا اور بدلے میں فلسطین سے متعلق (Deal of the Century) صفقۃ القرآن کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔ جس کے نتیجے میں ۳۰؍اپریل کو امریکی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی باضابطہ کارروائی کا آغاز کر رہی ہے اور جلد ہی اخوان المسلمون کو عالمی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست [مزید پڑھیے]
قطر کے خلاف پابندیوں کے محرکات
دو سال پہلے سعودی عرب،متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر سے سفارتی تعلقات ختم کر نے کا اعلان کیا تھا اور ساتھ ہی قطر کا زمینی، سمندری اور فضائی بائیکاٹ بھی کر دیا تھا۔ مستقبل قریب میں خلیجی ممالک کے اس بحران کے ختم ہونے کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا۔ خلیجی تجزیہ نگاروں کے مطابق یہ تعلقات اب کبھی بحال نہیں ہوسکیں گے۔ قطر میں ہونے والے ’’تیرہویں الجزیرہ فورم‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ قطر اور دوسرے خلیجی ممالک کو ابھی بھی سعودی عرب اور امارات کی طرف سے سخت ردعمل کا خطرہ لاحق ہے، جس کے نتیجے میں پابندیاں جاری رہیں گی۔ جارج ٹاؤن یونیورسٹی دوحہ کے پروفیسر نے بتایا کہ تعلقات کی بحالی کی [مزید پڑھیے]
بھارت میں مسلم تشخص بدلنے کی کوششیں
بھارت میں مسلم تہذیب و تمدن کے آثار اگرچہ شدت پسند ہندو تنظیموں کو روزِ اول سے کھٹکتے ہیں لیکن اب بھارت کی سیاست کا مرکزی نکتہ ہی برصغیر پر مسلم تہذیب کے اثرات سے چھٹکارا اور مسلمانوں کی نشانیاں مٹانا بن گیا ہے۔ اس کی ایک واضح مثال گزشتہ دنوں اس وقت دیکھی گئی جب بھارت کے تاریخی حیثیت کے شہر الٰہ آباد کا نام اتر پردیش کی ریاستی حکومت کی جانب سے تبدیل کر کے ’’پریاگ راج‘‘ اور فیض آباد کا نام بدل کر ’’ایودھیہ‘‘ رکھا گیا۔ الٰہ آباد جیسے تاریخی شہر کا نام تبدیل کرنے کی مضحکہ خیز وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ شہر کا ’’اصلی اور پرانا‘‘ نام پریاگ راج ہی تھا۔ حکومتی جماعت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا [مزید پڑھیے]
ترک وطن: چند ثقافتیں شایدافضل ہیں
اگرچہ عالمگیریت نے پوری دنیا میں ثقافتی اختلافات بہت حد تک گھٹا دیے ہیں، مگر ساتھ ہی اجنبی لوگوں سے ملاقاتیں آسان ہوگئی ہیں، اورعجیب حالات سے واسطے بھی پڑنے لگے ہیں۔ اینگلو سیکسن انگلینڈ اور انڈین پالا ایمپائر میں بہت فرق تھا جبکہ آج کے بھارت اور برطانیہ میں یہ فرق بہت کم رہ گیا ہے۔ جیسے جیسے زیادہ سے زیادہ لوگ روزگار، بہتر مستقبل، اور تعلیم کی تلاش میں سرحدیں پار کرتے ہیں، مقامی سیاست میں تارکین وطن کے حوالے سے تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ شناختوں میں تصادم کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اس صورتحال سے سب سے زیادہ یورپ متاثر ہے۔ یورپی یونین اس عزم پر مستحکم ہوئی تھی کہ یونانیوں، ہسپانویوں، جرمنوں اور فرانسیسیوں کے درمیان فاصلے کم کرے گی۔ افریقی [مزید پڑھیے]
ماحولیاتی تبدیلیاں اور دَم توڑتی زمینیں
قدرتی وسائل کے بے محابا استعمال کے باعث ہماری زمین کا پورا ماحول شدید خطرے میں ہے۔ نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہمارے سیّارے کا مجموعی زندگی پرور نظام ناکارہ ہوتے چلے جانے سے حیوانات کی کم و بیش ۱۲۰۰؍انواع کے معدوم ہوجانے کا خطرہ لاحق ہوچلا ہے۔ آج دنیا بھر میں ماحول ناکامی کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے اور کسی کو بھی کچھ اندازہ نہیں کہ اس عمل کو کیسے روکا جائے۔ حال ہی میں کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھر میں پرندوں اور کیڑوں مکوڑوں سمیت کم و بیش پانچ ہزار حیوانات کی انواع کو معدوم ہو جانے کا خطرہ لاحق ہے۔ ان میں سے ایک چوتھائی یا تقریباً ۱۲۰۰؍انواع مکمل طور پر ناپید [مزید پڑھیے]